Posts

Showing posts from January, 2022

اردو کے ادبی فن پارے اور ہندوستانی فلمیں

       ہندوستان میں جدید سنیما کا ارتقاء لگ بھگ اسی دور میں تیزی سے ہو رہا تھا جب اردو ادب میں ترقی پسند رجحانات تیزی سے داخل ہو رہے تھے اور یہی وہ دور بھی تھا جب ہندوستانی سیاست میں تحریک آزادی کی لہر شدت اختیار کر رہی تھی 1931 میں ہندوستانی سنیما نے خاموشی کے دور سے نکل کر آواز کی دنیا میں قدم رکھا اور فلموں کے کردار نے سیدھے طور پر مکالمہ شروع کیا۔    ہندوستانی سنیما سے اردو کے تعلق کا جب بھی ذکر کیا جایےگا تو منشی پریم چند کا نام سب سے پہلے لیا جایےگا۔ منشی پریم چند جون 1934 میں بنارس سے بمبئی چلے گئے اور وہاں فلم کمپنی سے آٹھ ہزار روپے سالانہ کے معاہدے پر فلمی کہانیاں لکھنے کا کام شروع کیا۔ اسی برس ان کے ناول "سیواسدن" پر سب سے پہلے "بازار حسن" کے نام سے فلم بنی۔ فلم بازار حسن میں اداکارہ زبیدہ، جدن بائی اور فاطمہ بائی اور اداکار ساہو مودک نے کردار ادا کیے تھے۔ اس کے بعد پریم چند کی لکھی کہانی پر فلم "غریب مزدور" بنی جس میں خود پریم چند نے بھی ایک کردار ادا کیا تھا۔ اس کے بعد پریم چند بمبئی ٹاکیز سے وابستہ ہو گئے۔ 1941 میں منشی پریم چند کی اردو کہانی...