علم صرف (لفظوں کا بیان)
علم صرف
علم صرف: وہ علم ہے جس میں لفظوں اور کلموں کی ساخت سے بحث کی جاتی ہے۔ لفظ علم صرف کی بنیاد ہے کیوں کہ ہماری تقریر یا تحریر کے جملوں کا جز لفظ ہی ہوتا ہے۔
لفظ : انسان کے منہ سے جو آواز نکلتی ہے۔ اسے لفظ کہتے ہیں۔ اگر لفط سے کوئی بات سمجھی جائے تو اسے موضوع اور بے معنیٰ لفظ کو مہمل کہتے ہیں۔
بناوٹ کے اعتبار سے لفظ کی دو قسمیں ہیں
(1) مفرد (2) مرکب
مفرد : اکیلا با معنیٰ لفظ کو مفرد کہتے ہیں۔ جیسے دولت ، رحمت ، عقل وغیرہ
مرکب : کسی با معنیٰ لفظ کے مجموعہ کو مرکب کہتے ہیں۔ جیسے رحمت اللہ ، عقل مند وغیرہ
معنیٰ کے اعتبار سے لفظ کی تین قسمیں ہیں
(1) لفظ حقیقی (2) لفظ مجازی (3) لفظ اصطلاحی
لفظ حقیقی : وہ لفظ جو اپنے معنیٰ کے لئے وضع کیا گیاہے۔ جیسے شیر ( درندہ جانور کے لئے )
لفظ مجازی : ایسے الفاظ جو اپنے اس معنیٰ میں نہ بولا جائے جس معنی کے لئے وہ لفظ بنایا گیا ہے۔ بلکہ وصفی معنیٰ میں استعمال کیا جائے۔ جیسے شیر (بہادر آدمی کے لئے )
لفظ اصطلاحی : ایسے الفاظ جو اصل معنیٰ سے ہٹ کر دوسرے معنیٰ میں لیا گیاہو۔جیسے "صلوۃ "کے معنیٰ دعاء کے ہیں۔ مگر اصطلاح میں قیام ، رکوع ، سجود اور قعود کو کہتے ہیں۔
کلمہ ( موضوع) کی تین قسمیں ہیں
(1) اسم (2) فعل (3) حرف
اسم : وہ کلمہ ہےجو کسی شخص ،چیز یا جگہ کا نام ہو۔ جیسے احمد ، کتاب، دہلی
فعل : وہ کلمہ ہے جس سے کسی کام کا ہونا یا کرنا ظاہر ہو۔ آیا ، گیا، کھایا
حرف : وہ کلمہ ہے جو اسم یا فعل سے مل کر اپنے معنیٰ کو بتاۓ اکیلا کوئی معنیٰ نہ دے ۔ جیسے کو، سے، تک، پر وغیرہ
Comments
Post a Comment